مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی اوسلو اجلاس میں شرکت کے لئے ناروے کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرش سے ملاقات اور گفتگو کی ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری ادارے کے سربراہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی بقا اور امریکی پالیسیوں کامقابلہ کرنے کے سلسلے میں یورپی ممالک کی تجاویز اور اقدامات ناکافی ہیں۔
صالحی نے کہا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے ایران کی توقعات پوری نہیں ہوئی ہیں اور ایران معاہدہ خۃم ہونے کی صورت مین پہلے والی پوزیشن میں واپس جاسکتا ہے۔
اس ملاقات میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کو بین الاقوامی سند اور معاہدہ قراردیتے ہوئے اس کے تحفظ پر زوردیا اور فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل کرکے اس کو تحفظ فراہم کرنے کی تلاش و کوشش کریں ۔ اس نے کہا کہ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان مشترکہ ایٹمی معاہدہ ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے سلسلے میں ایک اہم اقدام ہے۔
آپ کا تبصرہ